عورت ہونا بھی جرم ہے لوگو

 عورت ہونا بھی جرم ہے لوگو! 

Aurat Hona Bhi Jurm Hai Logo


عورت ہونا بذاتِ خود ایک جرم ہے اور المیہ یہ ہے کہ یہ سوچ ان پڑھ بے شعور لوگوں کی ہی نہیں پڑھے لکھے لوگوں کے رویے بھی اس کی تائید کرتے ہیں 

کبھی غیرت کی آڑ میں کبھی جائیداد کے لالچ میں کبھی مفلسی کے خوف سے کبھی وٹے سٹے کی آگ میں عورت کا استحصال جاری ہے اور اسقدر پابندیوں کا شکار کہ اپنے لیے آواز تک اٹھانے کے قابل نہیں 


سانحہ میانوالی یکدم نہیں ہوا اسکے پیچھے ایک لمبی کہانی ہے جسکی قصوروار خود ایک عورت ہے جس نے مرد کو جنم دیکر اسکے ذہن میں عورت کے احترام کا بیج نہیں بویا بحیثیت بہو ہر دکھ کا سامنا کرکے جب ساس بنی تو عورت کے حق کیلیے بہو کے ساتھ کھڑی نہیں ہوئی 

عورت عورت کو جنم نہیں دینا چاہتی جانتے ہو کیوں ؟

کیونکہ جو دکھ عورت ہوکر اس نے اٹھائے وہ نہیں چاہتی اسکی بیٹی بھی اس کرب سے گزرے 

عورت پہ ناقص العقل کا لیبل لگا کر مردانہ انا کی تسکین کرتے مرد جب ان سے کچھ نہ بن پڑے تو کردار کشی اور تہمت کی چھری سے عورت کے ہر ہنر ہر صلاحیت کو ذبح کردیتے ہیں 

معاشرے میں عورت نے اگر کسی میدان میں کامیابی حاصل کی تو اسکے ساتھ بہت سی کہانیاں جوڑ دی گئی ہر کامیاب عورت کی ازدواجی زندگی ڈانواں ڈول رہی 

مزید پڑھیں: کانپیں ٹانگ جاتی ہیں

عورت کو کمزور ناقص العقل کہہ کر اسکو ڈی گریڈ کرنا مردوں کا وطیرہ ہے حالانکہ عورت کی کوکھ سے دانشور پیر پیغمبر اور سائینسدانوں نے جنم لیا 

سانحہ میانوالی جیسے واقعات ہماری ذہنی پسماندگی کی وہ گواہی ہے جسے ہم چاہ کر بھی نہیں جھٹلا سکتے ہمارے تعلیمی نظام ہماری بنجر تربیت کا وہ ثبوت جسے دیکھ کر ہم سوائے شرمندگی کے کچھ محسوس نہیں کرسکتے


آہ عورت ہونا بھی جرم ہے لوگو! 

تحریر: پروفیسر نور مسعود

تبصرے

  1. ماشاءاللہ پروفیسر صاحبہ! آپ نے نہایت پرسوز تحریر لکھی ہے۔ ایسی تحاریر کا مقصد بلاشبہ اصلاح اور مثبت ذہن سازی ہے۔ اور آپ اس حوالے سے نہایت اچھا کام کر رہی ہیں۔ اللہ پاک آپ کو سلامت رکھے اور آپ یونہی ہمارے معاشرے کے لیے اصلاحی تحریریں لکھتی رہیں۔ آمین

    جواب دیںحذف کریں
  2. بدقسمتی سے یہ بھی ہمارا بدنما معاشرتی رویہ ہے جس پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے
    وائے ناکامی متاع کارواں جاتا رہا
    کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. محض افسوس سے ہی کام نہیں چلے گا ہمیں اس کے لیے عملی طور پہ بھی کچھ کرنا چاہیے۔ لیکن بے حس معاشرے میں اس سانحہ پہ افسوس کیا جانا بھی بہت بڑی بات ہے۔

      حذف کریں
    2. پہلے غلطی کو تو تسلیم کیا جائے ناں پھر ہی اصلاح کی صورت نکل سکتی ہے۔

      حذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں